Articles

ہندتو اور تعلیمی نظریات و نظام تعلیم

ہندتو کی تحریک میں تعلیم اور نظام تعلیم کی ابتدا ہی سے بڑی اہمیت رہی ہے بلکہ یہ کہنا بھی غلط نہ ہوگا کہ تعلیم اور ذہن سازی اس تحریک کا اول روز سے اصل ہدف رہا ہے۔ ہندتو کی تعلیمی تحریک میں سب سے پہلا نام بی ایس مونجے (بالاکرشنا مونجے1872-1948 ) کا آتا […]

ہندتو اور تعلیمی نظریات و نظام تعلیم Read More »

ہندتو کا ہندوستان اور مسلمان

اشارات کے صفحات میں اب تک ہم نے ہندتو کے افکار کو واضح کرنے کی کوشش کی۔ سیکولر سیاست کی ان کم زوریوں پر روشنی ڈالی جس نے اس تحریک کے فروغ میں مدد دی۔ خود مسلم سیاست کی کم زوریوں کا جائزہ لیا۔ مسلمانوں کی حیثیت و پوزیشن کو واضح کرتے ہوئے ان کے

ہندتو کا ہندوستان اور مسلمان Read More »

تاریخ ہند اور تاریخ نگاری

ہندتو کے نظامِ فکر میں تاریخ کو بہت اساسی حیثیت حاصل ہے۔ بلکہ واقعہ یہ ہے کہ تاریخ کو دیکھنےکے ایک مخصوص زاویہ نظر ہی پر اس نظامِ فکر کی پوری عمارت کھڑی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہندتو کے یہاں، اساس گزار مفکرین ہی کے زمانے سے ہر زمانے میں تاریخ اور تاریخی مباحث

تاریخ ہند اور تاریخ نگاری Read More »

مذاہب اور اُن کا باہمی تعلق

ہندتو کی فکری اساسیات کو واضح کرنے کے بعد ہم نے ان صفحات میں مختلف گروہوں کی ان غلطیوں کا جائزہ لیا تھا جن سے اس تحریک کو فروغ میں مدد ملی۔ اس حوالے سے ہم نے مسلم سیاست کا بھی جائزہ لیا اور مسلمانوں کی حیثیت اور ان کی مطلوب حکمت عملی پر بھی

مذاہب اور اُن کا باہمی تعلق Read More »

عدل کے تقاضے اور انتظامی اصلاحات

گذشتہ مضامین میں ہم واضح کرچکے ہیں کہ اس ملک میں عدل و انصاف کے نفاذ میں ایک بڑی رکاوٹ یہاں کے مخصوص انتظامی ڈھانچے ہیں۔ اس حوالے سےمطلوب سیاسی اصلاحات پر ہم تفصیل سے کلام کرچکے ہیں۔ آج ملکی انتظام کے بعض دیگر اہم شعبے زیر بحث لائے جائیں گے۔ جدید ریاستوں کے نظام

عدل کے تقاضے اور انتظامی اصلاحات Read More »

سماجی نا برابری کا خاتمہ

ہندتو سے متعلق بعض اہم مباحث کو مکمل کرنے کے بعد گذشتہ مہينے سے ہم اُن موضوعات پر گفتگو کررہے ہيں جنھيں ہمارے خيال ميں، ہندتو کے زير اثرہندوستان ميں پوري قوت سے اٹھانے اور زير بحث لانے کي ضرورت ہے۔ ان مباحث کا اصل محرک ہمارا يہ يقين ہے کہ ملک کي موجودہ افراتفري

سماجی نا برابری کا خاتمہ Read More »

کثیر تہذیبی ملک کے تقاضے

اس سلسلہ مضامین میں ابھی تک ہندتو کی فکری اساسیات کو واضح کیا گیا، سیکولر سیاست کی اُن کم زوریوں کا جائزہ لیا گیاجس سے ہندتو کے فروغ میں مدد ملی، مسلم سیاست کی اب تک کی تاریخ پر تنقیدی نگاہ ڈالی گئی اور پچھلے شمارے میں مسلم امت کی حیثیت اور پوزیشن پرکچھ معروضات

کثیر تہذیبی ملک کے تقاضے Read More »

مسلم امت کی حیثیت

گذشتہ ماہ ہم نے ہندتو کے حوالے سے مسلم سیاست کا جائزہ لیتے ہوئے یہ بات وضاحت سے لکھی تھی کہ مسلم سیاسی ڈسکورس کی سب سے بڑی ناکامی واضح ایجابی و اقدامی ایجنڈے کا فقدان ہے اور اس کی ایک اہم وجہ مسلم امت کی حیثیت کے بارے میں پیدا کردہ کنفیوژن ہے۔اسی بحث

مسلم امت کی حیثیت Read More »

ہندتوا اورمسلم سیاست

اس سلسلہ مضامین میں ہندتوا کی فکری اساسیات کا جائزہ لینے کے بعد ،ہم نے کانگریس اور اس کے بطن سے نکلنے والی سیاسی تحریکوں نیزبائیں بازو، سماج واد اور دلت تحریکوں کے اُن فکری و عملی رویوں کا جائزہ لیا جن کی وجہ سے ہندتوا کے فکر کی توسیع اور اُس کی سیاسی مقبولیت

ہندتوا اورمسلم سیاست Read More »

ہندتوا اور غیر کانگریسی سیکولر مفکرین

گذشتہ شمارے میں ہم نے ہندتوا کا مقابلہ کرنے میں ان سیکولر افکار کی ناکامی کا جائزہ لیا تھا جن کی نمائندگی کانگریس اور اس کے بطن سے نکلنے والی سیاسی جماعتیں کرتی ہیں۔ اس نظام فکر کی خصوصیت یہ ہے کہ آزادی کے بعد سات دہوں میں اکثر اسی سے تعلق رکھنے والی سیاسی

ہندتوا اور غیر کانگریسی سیکولر مفکرین Read More »

error: